Posts

پي ټي ایم تیزی سے اپنی اہداف کی طرف گامزن

#پی_ٹی_ایم_تیزی سے اپنے #اہداف کی طرف  #گامزن : آج کل اکثر لوگ پشتون تحفظ موومنٹ کے پارلیمانی و غیر پارلیمانی کے بحث میں الجھے ہوئے ہیں ۔ ایسے میں کچھ لوگ کنفیوژن کے شکار ہے اور کچھ لوگ مایوسی پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ لیکن اس تحریر کو پڑھنے کے بعد آپ کو یقین ہو جائے گا کہ جس طرح ایک فرد کے زندگی میں آزمائشیں اور نشیب و فراز آتے ہیں عین اس طرح قومی تحریک بھی  چلنجز اور آزمائشوں سے گزرنا پڑتا ہیں ۔ یہ قانون قدرت ہے ۔ ان کے بغیر کامیابی نہیں آتی ۔ پغمبر بھی ان آزمائشوں اور تکالیف سے گزرے ہیں ۔ پی ٹی ایم کو بنے صرف 2 سال ہوگئے ہیں ۔ قومی تحریکات میں 2 سال بہت کم عرصہ ہوتا ہے ۔   موضوع کو سمجھنے کے لیے ضروری ہیں کہ پہلے ہم ان حالات اور پس منظر کا جائزہ لیں جن حالات میں پشتون تحفظ موومنٹ وجود میں آگئی ۔ دوستوں پی ٹی ایم کا بننا ایک معجزہ سے کم نہیں تھا ۔ پشتون قوم پر خدا نے بہت بڑی رحم کردی کہ ہم میں ایسے جوان پیدا ہوئے ۔ اب پہلے آتے ہیں ان حالات کی طرف ۔ #پی_ٹی_ایم_کےظہور_کا_زمانہ: یہ وہ وقت تھا جب سابقہ فاٹا میں انسانیت آخری ہچکیاں لے رہا تھا ۔ ریاست کے مقتدر قوت...

وزیرستان میں خواتین کو درپیش مسائل

وزیرستان کے خواتین کی زندگی معاشرے میں حواتین کی حیثیت اور مسائل یہ ایک حقیقت ہے کہ پورے ملک ،پشتونخوا اور  سابقہ فاٹا میں خواتین کو سماجی ، معاشی ، سیاسی اور تعلیمی مسائل کا سامنا ہے ۔ لیکن وزیرستان کے حواتین بہت زیادہ کسمپرسی کی زندگی گزار رہی ہے ۔ اس آرٹیکل میں ان تمام مسائل اور ان کے وجوہات پر ایک ایک کرکے تفصیلی روشنی ڈالنے کی کوشش کروں گا ۔  اس موضوع پر دوست لکھنے سے کتراتے ہیں کیونکہ وہ اس مسلے کو بہت حساس سمجھتے ہیں ۔  یہ آرٹیکل میرے ذاتی مشاہدات پر مبنی ہے ۔ میں نے وزیرستان میں جو کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا اور جو کچھ محسوس کیا وہ لکھ رہا ہوں ۔ وزیرستان کے حواتین نے دہشت گردوں اور ریاست کی طرف سے جو دکھ اور مظالم دیکھے اور سہے اللہ تعالیٰ دوسرے علاقوں کے خواتین کو ایسے مظالم دیکھنے سے محفوظ رکھیں ۔ وزیرستان کے ماؤں  نے اپنے جگر گوشوں کو اس کے سامنے ٹکڑے ہوتے ہوئے دیکھا ۔ بیویوں نے اپنے سہاگ کو چھینتے ہوئے دیکھا ۔ بہنوں نے اپنے بھائیوں کی چلنی لاشوں کو دیکھا  ۔ اپنے گھروں کو اجاڑ ہوتے ہوئے دیکھا ۔ وزیرستان کے  خواتین نے وہ دن بھی دیکھا کہ ان کو ...

وزیرستان کے موجودہ حالات خصوصاً تعلیمی حالت

Image
وزیرستان کے موجودہ حالات ( تعلیمی حالت ویسے وزیرستان کے تو بےشمار مسائل ہیں ۔بلکہ وزیرستان کو لوگ اج کل مسائلستان کے نام سے پکارتے ہیں ۔ دنیا کا ہر ظلم وزیرستان کے لوگوں کے ساتھ روا رکھا گیا ۔ دہشتگردوں کے مظالم سے لیکر آپریشن ضرب عضب تک اور آپریشن کے بعد کے ٹارگٹ کلنگ و خوف و ہراس ، چیک پوسٹوں پر ناروا سلوک ، کرفیو وغیرہ ایک بہت لمبی داستان ہیں ۔  آج کے اس پوسٹ میں وزیرستان کے تعلیمی حالت پر مین فوکس کروں گا ۔ اور وزیرستان کے حالات خصوصاً تعلیم کا  ملک کے دیگر علاقوں سے موازنہ پیش کرونگا ۔ وزیرستان کے موجودہ حالات جیل سے بھی بدتر ہے ۔ کیونکہ جیل میں ٹھیک ٹھاک  بجلی بھی ہوتی ہے اور انسان محفوظ بھی رہتا ہے ۔ لیکن وزیرستان میں نہ بجلی ہے ، نہ گیس ہے اور نہ لوگوں کی زندگیاں محفوظ ہیں ۔ جو چند مقامات پر موبائل فون ٹاور لگے ہوئے تھے ۔ ان کو بھی ظالموں نے بموں سے اڑایا ہیں ۔ وزیرستان کو اس لیے بھی جیل سے نسبت دیا گیا  کہ دونوں میں داخل ہونے کے لئے سکورٹی فورسز کے گیٹ سے گزرنا پڑتا ہے ۔ اگر آپ پشاور ، ڈی آئی خان اور بنوں سے  آ کر سیدگی چیک پوسٹ کے...

جنگ آزادی لڑنے والے اور دہشت گرد میں فرق difference between a freedom fighter and a terrorist

Image
رضااللہ خان میرے قریبی دوست ہے ۔ میرا بہت اخترام کرتا ہے لیکن آج انہوں نے فیسبک پر ایک سوال اٹھایا ہے ۔ اس لیے اس کا جواب ضروری سمجھتا ہوں ۔ میں رضا کے نیت پر شک نہیں کرتا ہو لیکن اس کے  اس پرسیپشن  سے اختلاف رائے رکھتا ہو ۔ اور اس مغالطے کا تصحیح ضروری سمجھتا ہو رضا نے لکھا ہے کہ اگر حاجی صاحب ہمارے ہیرو ہے تو پھر تو گل بہادر اور بیت اللہ محسود وغیرہ بھی ہمارے ہیروز ہونے چاہیے ۔ یعنی وہ یہ بتا رہا ہے کہ حاجی صاحب بھی ان دہشت گردوں کی طرح تھے ۔ توبہ ۔ اس لئے ذیل کے سطور میں جواب لکھ رہا ہوں ۔ برادر جنگ آزادی اور دہشت گردی میں بنیادی فرق یہ ہے ۔ کہ دہشت گری میں عام لوگوں کو مارا اور ذبح کیا جاتا ہے جبکہ جنگ آزادی کا ہدف غلامی سے نجات ہوتا ہے ۔ آپ نے غلط بات کی ہے ۔ حاجی صاحب کو دہشت گردوں سے کیوں compare کر رہے ہو ۔ فقیر ایپی سامراجی قوت اور سات سمندر پار سے آئے ہوئے ظالم قابض فوج سے قوم کے لئے آزادی مانگ رہا تھا ۔  حاجی صاحب نے ایک سنگل داوڑ یا وزیر کو زندگی میں نہیں مارا ہے ۔ نہ کسی کو اغوا کیا ہے ۔ ہمیشہ مظلوموں کی مدد و حمایت کی ہے ۔ جبکہ گل بہادر اور صادق...

Why PTM came into being ? Factors leadings to the formation of PTM

Image
Outline /Sketch :  Why PTM came into being ? •Introduction •background  •History of Fata  •Factors leading to the formation of pashtun tahafuz movement . •Pakistan strategic depth policy  •Problems faced by pashtuns in fata  •Political vacuum  •Injustices and atrocities  •Suppression policy  •negative role of civil bureaucracy  •Terrorism ( state sponsored terrorism )  a) human and economic loss      Thousands of tribal  elders and pashtun  lost thier life in target killing , bombing , suicide attacks ,  •Extortion  •Kidnapping  •Psychological effects on men, women and children •Loss to pashtun culture , traditions and code of life  •Effects on education  •Closing of girls schools  •Occupation on public and private properties  b) fear among local public  2.war against terrorism  •Missing persons ...

آپریشن ضرب عضب ، پشتونوں کی معاشی، سماجی ، تعلیمی تباہی

Image
پچھلے حصے میں ریاست پاکستان کے بنائے ہوئے proxies طالبان  کا  وزیرستان اور فاٹا میں تباہ کاریوں کا ذکر کیا تھا ۔کہ کس طرح طالبان کو ملک کے طول و عرض سے لا کر وزیرستان میں آباد کیا گیا اور کس طرح مقامی لوگوں کو طالبان سے جانی ومالی نقصان پہنچایا گیا ۔  اس ساری بحث کیزریعے یہ بات بتانا مقصود ہے کہ ریاست نے پشتونو کو اتنا مجبور کیا کہ 2018'میں تمام پشتونو نے  سڑکوں پر آکر ریاست کے خلاف ایک نعرہ مستانہ بلند کیا ور ایک مزاحمتی تحریک پی ٹی ایم شروع کی ۔ آج میں فوج کے وزیرستان کے  خلاف براہ راست  جنگ جس میں پوری سول ابادی گاؤں، شہر  کو ملیامیٹ کیا گیا تھا  یعنی #آپریشن #ضرب #عضب پر بات کروں گا ۔ 2004 سے لیکر 2014 تک شمالی وزیرستان میں طالبان کے خلاف حکومت کوئی آپریشن لانچ نہیں کر رہی تھی ۔ یہ حکومت ہی بتا سکتی ہے کہ کیوں طالبانوں کو وزیرستان اور فاٹا میں کھلی چھٹی دی گئی تھی ۔ خالانکہ دنیا کے کسی ملک میں ہم بغیر ویزہ و اقامہ کے نہ ایک دن کے لئے داخل ہوسکتے ہیں اور نہ اجازت کے بغیر قیام کرسکتے ہیں ۔بندوقوں کے ساتھ پھرنا تو دور کی بات ہے ۔  لیکن یہاں طالبان دھشت گرد مسلسل 10 سال ت...

وزیرستان اور سابقہ فاٹا میں طالبان کے آمد سے پہلے اور بعد کے حالات

Image
تحریر   : سعید انور داوڑ دوسرا حصہ : تحریر آخر تک پڑھ لیں #کیوPTMکےساتھ؟#WhyPTM ? پہلے حصے میں میں نے وزیرستان، سابقہ فاٹا اور پشتون وطن میں لامحدود چیک پوسٹوں پر فوج اور ایف سی کی فرعونیت کا ذکر کیا تھا ۔ آج کی تازا خبر یہ ہے کہ شمالی وزیرستان ٹل کے قریب ایک چیک پوسٹ پر ایف سی والوں نے ایک نوجوان کو مار مار کے ان کی  ایک انکھ نکال دی ہیں  ۔ آج کے #دوسرےحصے میں میں ریاست پاکستان اور فوج کے ان مظالم کا ذکر کروں گا جو انہوں نے براہ راست آپریشن سے پہلے" #طالبان کیزریعے کروائے اور کس طرح پرامن اور ترقی پسند وزیرستان کو اندھیروں میں اور  پتھر کے دور میں پہنچا دیا ۔ ہمارے اوپر کس طرح دھشت گردی کا لیبل لگایا دیا اور وزیرستان کے لوگوں اور پشتونوں کو کس طرح پورے پاکستان بلکہ پوری دنیا میں کیسے بدنام کیا گیا "۔ دوستوں فوج نے ہمیں براہ راست جتنا نقصان پہنچایا اس سے کہیں زیادہ نقصان انہوں نے ہمیں اپنے proxies طالبان کے زریعے پہنچایا ۔ آپ سب کو معلوم ہے کہ پاکستان فوج کے جنرل ضیاء الحق نے ڈالروں کے لئے ڈیورنڈ لائن کے دونوں طرف پشتونوں کو امریکی مفاد کے لئے جہ...