مشال خان کو کس نے اور کیوں شہید کیا ؟
اگر مشال خان کو کسی جنونی خودکش بمبار یا دور وزیرستان کے پہاڑوں میں دہشت گردوں نے قتل کیا ہوتا تو ہمیں اتنا افسوس نہ ہوتا لیکن ذیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ مشال خان کو mainstream society میں ماڈرن یونیورسٹی کے اندر پڑھے لکھے گریجویٹس نے مار دیا ۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کے تعلیمی نظام میں کافی black holes ہیں ۔ یہ بڑی فکرمندی کی بات ہے ۔ پشتون لیڈرشپ کو سر جوڑ کر اس مسلے کا حل تلاش کرنا ہوگا ۔ ہمیں ان تمام عوامل کو ڈھونڈنا ہوگا کہ کس طرح ذہنیت کو ہم ان اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پروان چڑھا رہے ہیں ۔ ہمیں اپنے نظام تعلیم کا از سر نو جائزہ لینا ہوگآ ۔ ضیاء الحق کے بقایاجات کو یونیورسٹیوں سے نکال باہر پھینکنا ہوگا ۔ ورنہ مہذب دنیا ہم سب سے نفرت کرنے پر مجبور ہو جائے گی ۔ اور ہماری یونیورسٹیاں سائنسدان پیدا کرنے کی بجائے حوروں اور جنت کے لالچ میں وخشی درندے produce کریں گے ۔ ان سوالوں پر غور و فکر کرو
مشال خان کے موت سے کس کو فائدہ پہنچا ؟
مشال خان کے موت سے اسلام کو کیا فائدہ حاصل ہوا ؟
مشال خان کے موت سے اسلام کی کونسی خدمت ہوئی ؟
ان کی موت سے اسلام کا کتنا بول بالا ہوا ؟ ان کو مارنے سے کیا اسلام کا دنیا میں کونسا غلبہ آیا ؟ کیا مارنے والوں کو ان کو مارنے کے عوض جنت مل گئ ؟ کیا ان کی موت سے ملک و قوم کی کونسی خدمت ہوئی ؟ کیا ان کی موت سے اللہ و رسول کی خوشنودی حاصل ہوئی ؟
اگر ان سارے سوالوں کا جواب مل جائے
اور ہاں ان کی موت سے جو نقصان ہوا وہ یہ ہیں ۔
ایک مسلمان پشتون ماں کے دل کو خنجر سے زخمی کیا ۔ ایسا زخم جس سے مرتے دم تک خون رستا رہے گا ۔
ایک مسلمان پشتون باپ کے جگر گوشے کو جدا کیا گیا ۔ بوڑھے ماں باپ کا سہارا چھین لیا گیا ۔ بہنوں کو بھائی سے محروم کیا گیا ۔ اساتذہ کے روشن کئے ہوئے چراغ کو بجھا دیا گیا۔ جس کو اللہ نے زندگی دی تھی اس اللہ کی پیدہ کردہ زندگی جس کے ساتھ اللہ 70 ماؤں سے زیادہ پیار کرتا تھا کو پتھر اور گولیاں مار مار کر ختم کیا گیا ۔ ایک پڑھا لکھا پشتون ہم کھو گئے ۔ مستقبل کا ایک رہنما ہم کھو گئے ۔ آخر کیوں ؟ آخر کیوں ؟ آخر کیوں ؟
#سعیدانورداوڑ
Comments
Post a Comment